کانپور 27 فروری:سلطان الہند حضرت خواجہ معین الدین چشتی سنجری اجمیری رضی اللہ عنہ کی بارگاہ میں خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تنظیم بریلوی علمائے اہل سنت کے زیر اہتمام چھٹا سالانہ 6 روزہ اجلاس جشن غریب نواز کا دوسرا جلسہ جامعہ نوریہ مدینة العلوم مصطفےٰ نگر مچھریا میں منعقد ہوا جسکی سرپرستی سنی جمعیة العلماء اتر پردیش کے صدر حضرت علامہ مفتی محمد الیاس خاں نوری و صدارت تنظیم کے صدر حافظ و قاری سید محمد فیصل جعفری نے کی تنظیم کے سکریٹری مولانا محمد عادل رضا ازہری نے خطاب فرماتے ہوئے کہا کہ خواجہ غریب نواز رضی اللہ عنہ سیر سیادت کرتے ہوئے مکہ معظمہ پہونچ کر وہاں چند روز قیام فرمانے کے بعد کعبہُ عاشقاں مدینہ منورہ کی مقدس سر زمین پر پہونچے اور روضہُ سرکار صلی اللہ علیہ وسلم پر غلامانہ حاضری کی سعادت حاصل کی اور چند روز تک آپ وہیں مقیم رہے یہاں تک کہ ایک روز روضہُ متبرکہ منورہ سے ندا آئی کہ معین الدین کو بلایا جائے خادم آستانہ نے وہاں موجود زائرین و عاشقان رسول کو مخاطب کرکے صدا لگائی کہ معین الدین کس کا نام ہے تو اسکے جواب میں کئی آوازیں آئیں کہ آپ کس معین الدین کو بلا رہے ہیں یہاں تو اس نام کے بہت سے غلام حاضر ہیں خادم لوٹ کر پھر آستانہ پاک پر آئے دوبارہ روضہُ پاک سے ندا آئی کہ معین الدین چشتی کو بلاؤ خادم آستانہ نے حکم کے مطابق معین الدین چشتی کو آواز دے کر کہا کہ آپ حاضر بارگاہ ہوں پھر کیا تھا حضرت خواجہ غریب نواز کی کیفیت عجیب و غریب ہو گئی اقتاں و خیزاں گریاں و نالاں لبوں پر درود پاک کے پھول سجاکر روضہُ پاک کے مقدس آستانہ پر سراپا ادب و نیاز بن کر کھڑے ہو گئے اندر سے آواز آئی کہ اے قطب المشائخ اندر آجاؤ آپ خود رفتگی بے خودی اور دیوانگی کے عالم میں بھی ہوش و حواش اور ادب و احترام کا دامن تھامے اندر حاضر ہوئے آپ کی قسمت بیدار ہوئی کہ حالت بے داری میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے جمال جہاں آرا کے دیدار پر انوار سے مشرف ہوئے آقا کریم نے ارشاد فرمایا معین الدین تو ہمارا عین دین ہے تجھے ہندوستان جانا ہوگا وہاں ایک جگہ اجمیر ہے فرزند رسول تبلیغ دین و جہاد فی سبیل اللہ کی نیت سے گئے تھے آپ وہ شہیر ہو گئے ہیں جس کے سبب وہ جگہ کافروں کے تسلط میں آ گئی ہے تمہارے قدموں کی برکت سے وہاں اسلام پھیلے گا اور وہاں کے کافر مغلوب ہونگے مدرسہ ھٰذا کے مدرس مولانا محمد اسرائیل قادری نے بھی سرکار غریب نواز کی سیرت پر گفتگو کی اس سے قبل جلسہ کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے حافظ محمد عثمان نے کیا اور نظامت حافظ محمد ذیشان نے کی جناب غفران رضا،عثمان رضا،محمد سہیل نے بارگاہ غریب نواز میں نعت و منقبد کا نذرانہ پیش کیا جلسہ صلاة وسلام و دعا کے ساتھ اختتام پزید ہوا بعدہُ جلسہ حاضرین میں شیرنی تقسیم کی گئی شرکاء میں مولانا محمد معراج،حافظ محمد منصور،صوفی عقیل ازہری،ڈاکٹر نثار احمد صدیقی،امتیاز بھائی،محمد ابصار،راشد علی،سلیم بھائی،شاہد بھائی وغیرہ لوگ موجود تھے!
تنظیم بریلوی علمائے اہل سنت کے زیر اہتمام جشن غریب نواز کا دوسرا جلسہ مچھریا میں منعقد